Karachi

6/recent/ticker-posts
Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.Visit their website at: https://dusp.org/

کراچی کے شہری مایوس، بنیادی سہولتیں نہ مل سکیں

میٹرو پولٹین سٹی کراچی کیلئے 2018 ترقیاتی کاموں ، نئے منصوبوں خصوصا بنیادی سہولتوں کے حوالے سے شہریوں کیلئے مایوس کن ثابت ہوا ، کے ڈی اے، ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے عملا شہریوں کو کوئی نئی رہائشی اسکیم تو درکنار عرصہ دراز سے موجود پرانی اسکیموں کو بھی رہائش کے قابل نہ بنا سکیں جبکہ سرکلر ریلوے کے حوالے سے کام کی رفتار بھی سست روی کا شکار ہے، اس حوالے سے ماہرین اور شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں شہریوں کو جنگی بنیادوں پر رہائش، پانی، ٹرانسپورٹ، صفائی، صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور امن و امان کے قیام پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے.

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے کراچی پیکیج کے تحت نارتھ ناظم آباد میں شیرشاہ سوری روڈ پر سخی حسن، فائیواسٹار اور کے ڈی اے چورنگی پر فلائی اوور اور لولین برج پاک کالونی سے منگھوپیر تک اور نشترپارک کی ازسرنوتعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے تاہم پہلے سے جاری میگا پرجیکٹس کراچی کو پانی کی فراہمی کے عظیم تر منصوبہ آب کے فور، بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے گرین لائن بس منصوبہ اور اورنج لائن بس منصوبہ، سیوریج کو ٹریٹ کر کے سمندر میں پھینکنے کے منصوبے ایس تھری کی تکمیل میں وقت لگے گا، کراچی سرکلر ریلوے کے لئے تجاوزات ہٹانے کا کام شروع ہوتے ہی سست روی کا شکار ہو گیا.

صحت اور تعلیم کے حوالے سے بھی شہریوں کو خاطر خواہ اقدامات نظر نہیں آئے، 2018 جو کہ عام انتخابات کا سال تھا وفاقی اور صوبائی حکومتیں وجود میں آنے کے باوجود شہری اپنے مسائل سے مستقبل قریب میں چھٹکارا پاتے نظر نہیں آتے، حالیہ چند دنوں کے دوران شہر میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ نے لوگوں کو ایک بار پھر خوف وہراس میں مبتلا کر دیا ہے کراچی میں موجود بلدیاتی اداروں کے ایم سی، ڈی ایم سیز، کے ڈی اے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی میئرکراچی وسائل نہ ملنے یا کم ملنے کا شکوہ کرتے ہیں وزیربلدیات سعیدغنی نے پے درپے بلدیاتی اداروں کے دورے کر کے حاضری اور دیگر معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش ضرور کی لیکن کوئی بڑی تبدیلی دیکھنے میں نہ آسکی.

اپنے مسائل کے لیے ان اداروں میں جانے والے شہریوں کو پہلے کی طرح شکایات ہیں شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام بہتر نہ ہو سکا اس کے لیے حکومت سندھ نے الگ سے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بنا رکھا ہے جو چار اضلاع میں صفائی ستھرائی کے امور انجام دے رہا ہے لیکن یہ صرف ضلع جنوبی اور شرقی میں کسی حد تک صفائی بہتر کر سکا ہے جبکہ اس کے زیرانتظام ملیر اور ضلع غربی کی صورتحال اب بھی خراب ہے ضلع وسطی اور کورنگی کی ڈی ایم سیز اپنے طور پر صفائی ستھرائی کے کام کر رہی ہیں لیکن مکمل ناکام دکھائی دیتی ہیں دونوں اضلاع میں جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر نظرآتے ہیں بعض شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر واٹر کمیشن نوٹس نہ لیتا تو ضلع جنوبی اور شرقی میں بھی صورتحال خراب رہتی.

واٹرکمیشن کی توجہ کے باعث کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منصوبوں خاص کر کے فور اور ایس تھری پر کام کی رفتار بہتر ہوئی ہے خاص کر سیوریج ٹریٹ کرنے کے منصوبوں کو نہ صرف شروع کرایا بلکہ انہیں جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی لیکن اب بھی دونوں میگا پروجیکٹ پر بہت کام باقی ہے کراچی میں اس وقت جنگی بنیادوں پر شہریوں کی واٹر ٹینکرز مافیا سے جان چھڑانے، لائنوں کے ذریعے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچانے، رہائش، ٹرانسپورٹ اور صفائی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جبکہ سرکاری تعلیمی اداروں جامعات ، کالجز اور اسکولوں کو بھی خطیرفنڈز کی ضرورت ہے ۔

 طاہرعزیز


Post a Comment

0 Comments