Karachi

6/recent/ticker-posts
Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.Visit their website at: https://dusp.org/

شہرِ قائد حکومتی توجہ کا طالب ہے

موجودہ حکومت کے آنے سے قبل وزیر اعظم عمران خان کا دعویٰ تھا کہ وہ ملک کی دولت لوٹنے والوں سے نہ صرف رقم نکلوائیں گے بلکہ انہیں کڑی سزا بھی دیں گے، ملکی دولت لوٹنے کے حوالے سے نیب میں بھی کئی اہم مقدمات زیر سماعت ہیں مگر تاحال ان سے ابھی تک کوئی بھی رقم ملکی خزانے میں واپس نہیں آسکی ، ان حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ لوٹی ہوئی دولت واپس کرنے کے لئے حکومت فوری طور پر ایمنسٹی کا اعلان کرے، جس میں سیاست دانوں، بیورو کریٹس، صنعت کاروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کو اس بات کی اجازت دی جائے کہ وہ لوٹی ہوئی دولت حکومت کو واپس کر دیں ، ان کو کسی قسم کی سزا نہیں ملے گی، ملک کے کئی ادارے گروی رکھ دئیے گئے ہیں، ایمنسٹی کے فیصلے سے ملک کی معاشی صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ 

پاکستان بیرونی قرضوں میں جکڑا ہوا ہے جبکہ معاشی طور پر صورت حال بہت زیادہ خراب ہو گئی ہے، مستحکم ادارے بھی ہچکولے کھا رہے ہیں، نیب کو انتقامی انداز میں استعمال کرنے سے تاجر برادری بھی پریشانی کا شکار ہے، بے روزگاری عروج پر ہے، ان حالات میں پاکستان کو ایسی ایمنسٹی کی ضرورت ہے جس سے ہر کوئی فائدہ اٹھا سکے ۔ ایمنسٹی کے اعلان سے سیاست دانوں کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو بھی فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا، اس وقت پی آئی اے، پاکستان ریلوے، پاکستان اسٹیل ملز، پورٹ قاسم، کے پی ٹی جیسے ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، پی آئی اے ایک زمانے میں دنیا کی ٹاپ ٹین ایئر لائن میں شامل تھی مگر اب اس میں سفر کرتے ہوئے مسافر خوف زدہ ہوتے ہیں، پاکستان ریلوے تباہ ہو چکی ہے، دوسری جانب ڈالرز اور سونے کی قیمتوں میں اضافے سےعوام پریشان ہیں، پیٹرول، گیس کی قیمت میں اضافے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، مہنگائی اور بے روز گاری عروج پر ہے، اس صورت حال میں مربوط حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ 

کراچی ملک کا معاشی حب ہے جہاں چاروں صوبوں کے لوگ روزگار حاصل کر رہے ہیں، حکومت اس شہر کو پاکستان کا معاشی دارالحکومت قرار دے کر اس کی ترقی اور اس کے انفر اسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے۔ وقت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت کو اس شہر کے حوالے سے اہم ترین اقدامات اور فیصلے کرنا ہوں گے ، ورنہ اس شہر کی تباہی سے ملکی معاشی صورت حال بھی تباہ ہو جائے گی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کراچی کی صورت حال پر جو ریمارکس دئیے ہیں اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ سندھ حکومت کو کراچی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، انہوں نے بلدیاتی نمائندوں کو ان کی نااہلی پر تنقید کا نشانہ بنایا، اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ جب تک کراچی کو اہمیت نہیں دی جائے گی ملک کی معاشی صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی ہے بدقسمتی سے کراچی کو پچھلے 12 سال سے سندھ کی حکومت نے کوئی اہمیت نہیں دی اس کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ بنا دیا۔ 

گیس کی بندش اس شہر میں معمول بن گئی ہے جس کی وجہ سے سی این جی کا مستحکم کاروباری شعبہ بھی ہچکولے کھانے لگا ہے اس کے مالکان کے لیے ملازمین کو تنخواہ دینا مشکل ہوتا جارہا ہے جبکہ سی این جی وہ ایندھن ہے جس سے ہم اپنے کاروباری معاملات کو بہتر انداز میں چلا سکتے ہیں کراچی جیسے شہر کے بارے میں اس سے زیادہ افسوسناک بات کیا ہو گی کہ اس کے نالے کچروں کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں جن کی صفائی کے لیے بلدیہ کراچی اور سندھ حکومت ناکام ہو گئی۔ جس کے بعد سپریم کورٹ کو ان نالوں کی صفائی کے لیے این ڈی ایم اے کو ذمہ داری دینا پڑی جس کو سندھ حکومت نے اپنی نااہلی تصور کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ کراچی کے نالوں کی صفائی کی ذمہ داری این ڈی ایم اے کے بجائے سندھ حکومت کو دی جائے جو سپریم کورٹ نے مسترد کر دی اس موقع پہ چیف جسٹس آف پاکستان نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ دو نالوں کی صفائی کی تصاویر دکھا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ کراچی کو صاف کر دیا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد سے کراچی کے عوام کو امید ہے کہ وہ کراچی کی از سر نو تعمیر کے لئے پاکستان آرمی کے کور آف انجینئر کے ذیلی ادارے ایف ڈبلیو او کے تحت کراچی کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے لئے احکامات جاری کریں گے تاکہ سسکتا اور بلکتا ملک کا یہ شہر دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکے۔

سیّد ضیاء عباس

بشکریہ روزنامہ جنگ

Post a Comment

0 Comments